# اعظم_خان_کی_والدہ_مرحومہ_کےخلاف_بھی_مقدمہ ! یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم لیڈر پر جارحیت اور ہماری بے حسی: اب خبر یہ آرہی ہی...
#اعظم_خان_کی_والدہ_مرحومہ_کےخلاف_بھی_مقدمہ
!
یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم لیڈر پر جارحیت اور ہماری بے حسی:
یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلم لیڈر پر جارحیت اور ہماری بے حسی:
اب خبر یہ آرہی ہیکہ اترپردیش کے قدآور مسلمان لیڈر اعظم خان کی والدہ کے خلاف بھی رام پور میں کیس درج ہوچکاہے، جبکہ ان کی والدہ ۲۰۱۲ میں ہی فوت ہوچکی ہیں
اس بابت ہم نے اپنے گزشتہ کالم میں لکھا تھا کہ اعظم خان کے خلاف یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کی کارروائیاں اور ان کے ذریعے قائم کردہ " محمد علی جوہر یونیورسٹی " پر شب خون مارنا، دراصل اترپردیش سے مسلم لیڈرشپ کو ختم کرنے کی طرف قدم ہے،
مسلمانوں کی عظیم الشان جوہر یونیورسٹی کو تہس نہس کیا جارہاہے، لیکن مسلمانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی
اعظم خان جیسے آہنی لیڈر پر، بھینس اور بکریوں کی چوری جیسے معاملات کو لیکر ۸۰ مقدمات کیے جاچکے ہیں، اب متعصب حکمران ان کے آبا و اجداد تک کی قبر کھودنے میں جٹ گئے ہیں، لیکن اترپردیش کے ٹھاٹھیں مارتے مسلمانوں کے سمندر اور ہر طرح کی قیادتوں کے مراکز پر کوئی فرق نہیں پڑرہا ہے
دوسری طرف اعظم خان کی ذہنی و دلی اذیت کا احساس کیجیۓ جسے مسلمانوں کی لیڈرشپ کے عوض اپنی زندگی تو ہارنا پڑ رہی ہے ساتھ ہی ان کی والدہ مرحومہ کی بھی کردارکشی کی جارہی ہے
اس بابت ہم نے اپنے گزشتہ کالم میں لکھا تھا کہ اعظم خان کے خلاف یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کی کارروائیاں اور ان کے ذریعے قائم کردہ " محمد علی جوہر یونیورسٹی " پر شب خون مارنا، دراصل اترپردیش سے مسلم لیڈرشپ کو ختم کرنے کی طرف قدم ہے،
مسلمانوں کی عظیم الشان جوہر یونیورسٹی کو تہس نہس کیا جارہاہے، لیکن مسلمانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی
اعظم خان جیسے آہنی لیڈر پر، بھینس اور بکریوں کی چوری جیسے معاملات کو لیکر ۸۰ مقدمات کیے جاچکے ہیں، اب متعصب حکمران ان کے آبا و اجداد تک کی قبر کھودنے میں جٹ گئے ہیں، لیکن اترپردیش کے ٹھاٹھیں مارتے مسلمانوں کے سمندر اور ہر طرح کی قیادتوں کے مراکز پر کوئی فرق نہیں پڑرہا ہے
دوسری طرف اعظم خان کی ذہنی و دلی اذیت کا احساس کیجیۓ جسے مسلمانوں کی لیڈرشپ کے عوض اپنی زندگی تو ہارنا پڑ رہی ہے ساتھ ہی ان کی والدہ مرحومہ کی بھی کردارکشی کی جارہی ہے
*اسوقت اعظم خان کے خلاف جو کچھ ہورہا ہے اس میں ان کا اتنا ہی قصور ہےکہ وہ اترپردیش میں مسلم لیڈرشپ کی امیدافزا علامت بن چکے ہیں اور دور دراز کے بے سہارا مسلمان ان سے حوصلہ پاتے تھے، ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے رام پور میں مجاہد آزادی محمد علی جوہر کی طرف منسوب کرکے عظیم الشان اور عمدہ ٹکنولوجی سے لیس یونیورسٹی کو قائم کیا ہے جوکہ آنے والے وقتوں میں مسلمانوں کا عظیم سرمایہ بن سکتاہے…… لیکن اب حال یہ ہیکہ ہندوتوا کے نشے میں چور متعصب حکومت نے اعظم خان کو پوری طرح تہہ تیغ کرنے کا جال بچھادیا ہے اور وہ مسلسل ٹوٹ رہےہیں لیکن مسلمانوں کی طرف سے بدترین بےحسی دیکھنے کو مل رہی ہے*
ہم آج ایک بار پھر پورے ملک کے مسلمانوں کو جھنجھوڑتے ہیں کہ وہ اپنی بچی کھچی ساکھ بچا لیں، ہم اترپردیش کے ان مسلم رہنماﺅں اور دانشوروں سے اپیل کرتے ہیں جنہوں نے اعظم خان کے عہدِ منسٹری میں ان سے خوب خوب منافع حاصل کیے ہیں وہ آگے آئیں، اگر بھاجپا کی ناراضی کا اسی قدر خوف طاری ہے تو کم از کم احسان شناسی اور قومی اخلاقیات ہی کے جذبے سے اعظم خان کے لیے آواز بلند کردیجئے
*ہماری موجودہ تاریخ بھی کتنی سیاہ ہوگی کہ ایکطرف نسل پرست متعصب دشمن کی جانب سے مسلمانوں کی منظم قبریں کھودی جارہی ہیں اور دوسری طرف امت اسلامیہ کی اجتماعی سرگرمیاں آپسی انتشار، گروہی و تنظیمی بالادستی کے خلفشار اور بدترین خود غرضی سے زیادہ کچھ بھی نہیں!*
یاد رکھیں کہ اگر آج یوگی آدتیہ ناتھ کی فورس نے اعظم خان کو جکڑ رکھاہے تو کل آپ بھی نہیں بچنے والے، یاد رکھیں کہ آپکا آنکس طرزعمل بھی تاریخ میں درج ہورہاہے اور اسی طرزعمل پر آپکی بھی تاریخ منتج ہونے والی ہے_
یاد رکھیں کہ اگر آج یوگی آدتیہ ناتھ کی فورس نے اعظم خان کو جکڑ رکھاہے تو کل آپ بھی نہیں بچنے والے، یاد رکھیں کہ آپکا آنکس طرزعمل بھی تاریخ میں درج ہورہاہے اور اسی طرزعمل پر آپکی بھی تاریخ منتج ہونے والی ہے_
*سمیع اللّٰہ خان*
جنرل سیکرٹری: کاروان امن و انصاف
ksamikhann@gmail.com
جنرل سیکرٹری: کاروان امن و انصاف
ksamikhann@gmail.com